Sunitha Krishnan: The fight against sex slavery
سنیتا کرشنن: جنسی غلامی کے خلاف جنگ
Sunitha Krishnan is galvanizing India’s battle against sexual slavery by uniting government, corporations and NGOs to end human trafficking. Full bio
Double-click the English transcript below to play the video.
سب سے بھیانک جرم کے بارے میں ہے،
آخری مرحلے میں داخل ہوگئی،
پرانیتھا کو ایک دلال کو بیچ ڈالا۔
تو ہم وہاں پہنچے،
پرانیتھا کی عصمت دری کر چکے تھے۔
مجھے کچھ پتہ نہیں۔
عصمت دری کرچکے تھے۔
تب کہیں جا کر اس کی آنتیں اندر جا سکیں۔
والدین کون ہیں اور وہ خود کون ہے۔
کی بھینٹ چڑھا دیا گیا۔
تین سال کے یا چار سال کے،
فروخت کر دیئے جاتے ہیں۔
جس کے لئے انسانوں کو بیچا جاتا ہے۔
چیز کے لئے، ہر چیز کے لئے۔
کے خلاف سرگرم عمل ہوں۔
مردوں نے میری اجتماعی عصمت دری کی۔
مجھے گندا کیا، مجھے برباد کیا،
آپ کو کوئی شکار سمجھا۔
صرف ایک چیز میرے سر پر سوار ہے
مجھے معاشرے سے الگ کردیا گیا،
متاثرین کے ساتھ جو بچ جاتے ہیں،
کے بے انتہا مہارت رکھتے ہیں،
کس طرح مزید اذیت دی جاۓ۔
بچوں اور عورتوں کو دیکھا
برداشت کرنے کے لئے چھوڑ دیا گیا،
بننے کی اجازت دینے کو تیار نہیں۔
جن کے پاس کوئی دوسری راہ نہیں ہوتی،
جنسی استحصال کا شکار ہوجاتے ہیں۔
آئی ایس آفیسر کی بیٹی تھی،
کی وجہ سے اس کرب کا شکار ہوئی،
جس کے لئے وہ گھر سے بھاگ گئی،
سینکڑوں ہزاروں قصے ہیں،
کاروبار کا شکار ہوۓ۔
ہونے کے خلاف مزاحمت کرتے ہیں۔
کوئی خبر تک نہیں پہنچتی۔
اس کاروبار کا شکار ہوجاتے ہیں،
اپنی محبوبہ نہیں بنانا چاہتے،
یا ایک دن کے لئے خریدتے ہیں،
اور پھینک دیتے ہیں۔
کی اندام نہانی میں مرچیں ڈال دیں،
اور ایک لڑکی کو اس سے جلاتا رہا،
یہ ہمارے بھائی ہیں، باپ ہیں،
یہ ہمارے چاروں طرف ہیں۔
جو وہ کرنا چاہتی ہے۔
جوجنسی تعلقات سے پھیلتے ہیں،
دیگر جس کا بھی نام لیں،
خرافات اس روئے زمین پر ہیں۔
کوئی اور راہ ہے ہی نہیں۔
زندگی کا حصّہ مان لیتی ہے۔
یہی ہے جو میرا مقصد حیات ہے“۔
میں ایک عورت کی عصمت دری کریں۔
کھوئی ہوئی زندگی بحال ہو سکے۔
جو چالیس سال کی ہو چکی تھیں۔
بڑی مشکل یہ ہوتی ہے کہ
سب سے بڑا تجربہ ہے۔
جو تربیت یافتہ ویلڈر ہے۔
والے اس معاشرے کا مقابلہ کرسکتی ہیں،
تربیت یافتہ بڑھئی ہیں،
کھویا ہوا وقار بحال ہورہا ہے،
امیدیں بڑھتی جارہی ہیں۔
تعمیراتی کمپنیوں میں
جنہوں نے مجھے مارا پیٹا۔
زیادہ بار پیٹی جاچکی ہوں۔
آپ کی وہ رکاوٹیں ہیں
کی راہ میں حائل ہیں۔
دو ہزار روپئے دیا کرتی تھی۔
وہ مجھ سے بولیں،
کرنے کے لئے بھیج سکتی ہو،
اب ایک عام رواج بن گیا ہے،
میں لانا اچھی بات نہیں ہے۔
نوکریاں دینا اچھی بات نہیں ہے۔
ان کے بچوں کے ساتھ پڑھیں۔
سنیتا کرشنن کی حیثیت سے نہیں ہوں۔
جو انسانی تجارت کے ستائے ہوئے ہیں۔
اپنا کردار ادا نہیں کرسکتے۔
کی جانب مرکوز کرسکتے ہیں
ادا کرسکتے ہیں؟
سماجی روایت کو توڑ سکتے ہیں؟
کو یہ کہانی سنا سکتے ہیں؟
کہ وہ یہ کہانی دو اور لوگوں کو سنائیں۔
محدود دنیا میں رہتے ہوئے،
اپنے دلوں کو کشادہ کرسکتے ہیں؟
میں لے سکتے ہیں؟
وہ اب ہم میں نہیں رہے۔
ہر قسم کی امداد ان کا حق ہے۔
کیوں کہ کسی بچے، کسی بھی انسان کے ساتھ ،
ABOUT THE SPEAKER
Sunitha Krishnan - Anti-trafficking crusaderSunitha Krishnan is galvanizing India’s battle against sexual slavery by uniting government, corporations and NGOs to end human trafficking.
Why you should listen
Each year, some two million women and children, many younger than 10 years old, are bought and sold around the globe. Impassioned by the silence surrounding the sex-trafficking epidemic, Sunitha Krishnan co-founded Prajwala, or "eternal flame," a group in Hyderabad that rescues women from brothels and educates their children to prevent second-generation prostitution. Prajwala runs 17 schools throughout Hyderabad for 5,000 children and has rescued more than 2,500 women from prostitution, 1,500 of whom Krishnan personally liberated. At its Asha Niketan center, Prajwala helps young victims prepare for a self-sufficient future.
Krishnan has sparked India's anti-trafficking movement by coordinating government, corporations and NGOs. She forged NGO-corporate partnerships with companies like Amul India, Taj Group of Hotels and Heritage Hospitals to find jobs for rehabilitated women. In collaboration with UN agencies and other NGOs, she established printing and furniture shops that have rehabilitated some 300 survivors. Krishnan works closely with the government to define anti-trafficking policy, and her recommendations for rehabilitating sex victims have been passed into state legislation.
Sunitha Krishnan | Speaker | TED.com