Sugata Mitra: Kids can teach themselves
سگاتا مترا: بچے ایک دوسرے کو سکھاتے ہیں
Educational researcher Sugata Mitra is the winner of the 2013 TED Prize. His wish: Build a School in the Cloud, where children can explore and learn from one another. Full bio
Double-click the English transcript below to play the video.
لوگوں کے بارے میں معلوم کیا ،
جو ایک دوسرے سے بہت مختلف ہیں ،
جو اتنے زیادہ کام کر رھے ہیں
تو میں نے چاہا کہ میں آپکو بتا سکوں ،
کے ساتھ پیش کرنا چاہتا ہوں -
-- مجھے آپ کے سامنے چار تصور پیش کرنے ہیں
طرح سے میری اس کام میں مدد ہو جاۓ گی -
اسکو ہم اسی حساب سے دوری کہیں گے -
دوریاں ہوتی ہیں، اور یہ پوری دنیا میں ہے ،
اور دونوں میں واضح فرق ہوتا ہے -
ان دونوں دوری کے نظریات کو یاد رکھنا ہے -
مفروضہ یہ تھا کہ جو سکول دور ہیں
تو وہ زیادہ عرصہ وہاں نہیں رہیں گے -
میں نے پچھلے سال یہ کیا کہ
اور گوگل کے نقشہ کی مدد سے ،
نے وہاں چند مخصوص ٹیسٹ کیے ،
اس کو ذرا غور سے دیکھنا پڑے گا -
انکو تمام سکولوں پر تعمیل نہیں کیا جانا چاہیے -
اسکے نتایج اتنے ہی خراب تھے -
جیسے بنیادی ضروری چیزوں کی موجودگی ،
ان چیزوں سے انکا تعلق نہیں بن رہا تھا -
فرق نہیں پڑ رہا تھا -
جی ھاں غربت سے بھی نہیں -
اور جیسا کہ آپ دیکھ سکتے ھیں،
کا جواب مستقل طور پر ہاں میں ہی تھا -
سوچیے جو روزانہ جب کلاس میں آۓ
کاش وہ کسی اور علاقے میں پڑھا رہا ہوتا ،
نتائج پر بہت گہرا اثر ہوتا ہو گا -
اساتذہ کی ترغیب اور نقل مکانی کی خواہشات کا
بچوں کو کھانے کےلیے کتنا مل رہا ہے ،
تو ہمارا ادب ہمیں یہ بتاتا ہےکہ
جیسے ویب ساتیٹس، اشتراکی ماحول وغیرہ --
بہتریں سکولوں سے کیا جاتا ہے ،
انکے نتائج صحیح زاویہ سے نہیں بتاۓ جاتے -
کر پیش کیا جاتا ہے، حالانکہ اسکی کارکردگی کم ہوتی ہے -
اخراجات اس کے حاصل کردہ نتائج سےکہیں زیادہ ہیں -
جہاں وہ جتنا کر سکتے ہیں اسکا 80 فیصد کر رہے ہیں -
کریں تو یہ رزلٹ 80 سے 83 فیصد پر چلا جاۓ گا -
چھوڑو بھائی -
دور دراز کے سکول میں استعمال کریں ،
ہو گا، اسکے کے اسکو اوپر والے حصے کے بجاۓ ،
(امیرعلاقے کے سکولوں) میں استعمال کرتے ہیں -
علاقوں میں پہلے استعمال ہونی چاہیے -
اساتذہ کی سوچ کا کیا کریں گے؟
نئی ٹیکنالوجی دکھائیں تو ،
دیر کے لیے سائیڈ پر کر دیں ،
آپکو سر آرتھر سی - کلارک کی ایک زریں قول سناتا ہوں ،
سے میری ملاقات کولمبو میں ہوئی ،
پر حل کر دینے کے لیے کافی ہے -
سے تبدیل کیا جاسکتا ہے ، انہیں کردینا چاہیے -
اور اسکو سوچنے پر مجبور کر دیتا ہے -
ایک متبادل پرائمری تعلیم چاہیے ،
جگہوں پر جہاں پرائمری سکول نہیں ہیں ،
اور جہاں پر ٹیچر میسر نہیں ہیں
اس طرح کے کوئی بھی مسائل نہیں ہیں تو ،
مبرا ہو، سواے ایک جگہ کے، میں اس جگہ کا نام نہیں لونگا ،
ہمیں اسطرح کا کویی پرابلم نہیں ہے ،
ٹیچر اور بہترین سکول موجود ہیں -
علاوہ میں نے یہ بات کہیں نہیں سنی -
کے بارے میں بات کرونگا ،
جن سے میں اس آئیڈیا تک پہنچا
بتانا ہو گا، یہ تجربات کا مکمل سیٹ ہے -
درمیان صرف ایک دیوار تھی -
ایسے جیسے وہ کمپیوٹر وہی اگا ہو
دوسری طرف باھر کو نکلا ہوا تھا،
بھی استعمال کے لیے رکھا گیا،
ایک انٹر نیٹ ایکسپلورر رکھ دیا ،
پررکھ کر، اور اسکو وہاں پر چھوڑ دیا -
یہ دیوار میں سوراخ ہے -
اور پھر کسی نے انکو سکھا دیا -
لے گیا اور اسکو مختلف جگہ پر دہرایا ،
کے ایک شہر شیوپوری میں کیا ،
کبھی بھی کسی کو کچھ نہیں سکھایا -
یہ پہلا بچہ تھا جو وہاں پر آیا تھا ؛
لڑکا تھا، جس نے اسکول چھوڑ دیا تھا -
سے کھیلنا شروع کر دیا تھا -
اس کام میں اسکو دو منٹ لگے تھے
مدد سے حرکت کنٹرول کر سکتا ہے -
سے بچوں کو اکٹھا کرنا شروع کردیا ،
کے لیے کہ وہاں کیا ہورہا تھا -
وہ اپنے آپ کو سکھا سکتے ہیں
کرنا - لیکن کن حالات میں ؟
لیکن زبان تو ہندی (مقامی) ہی ہونی چاہیے -
میں انٹر نیٹ کا ترجمہ کرواؤں
کو کیسے سیکھیں اور استعمال کریں گے ؟
انگلش ٹیچر تھا ہی نہیں تھا ،
کبھی نہیں سیکھی تھی -
سوراخ والا تجربہ دہرایا گیا -
کیے جانے والے تجربے کا فرق یہ تھا کہ :
پر لڑکیوں کی تعداد لڑکوں سے زیادہ تھی -
کے ساتھ چھوڑا، کیونکہ انٹر نیٹ نہیں تھا --
ان دو بچوں کو وہاں پر دیکھا ،
وہ کمپیوٹر پر گیمز کھیل رہے تھے -
تو ہمیں مجبوراً انگلش سیکھنا پڑی -"
انگلش کے 200 الفاظ آپس میں بول رہے تھے
ڈھونڈو، محفوظ کرو، وغیرہ ،
روزمرہ کی گفتگو میں بھی استعمال کر رہے تھے -
انگلش زبان سکھلائی میں رکاوٹ نہیں ہے ؛
کو انگلش سکھانے کے قابل تھے
جگہ بھی حاصل کیے جا سکتے ہیں -
پائی جاتی ہے، جتنی آپ سوچ سکتے ہو ،
کے علاوہ یہاں نسلی تنوع بھی ہے ،
میں عام ، سادہ کمپیوٹر استعمال کر رہا تھا ،
رکھنا تھا ، جو انڈیا کو بڑا بناتے ہیں ،
یہ انہیں گاؤں میں سے ایک کا ھے --
ہم نے اس تجربے کو بار بار دہرایا -
13 سال کے بچے اپنے آپ کو پڑھا سکتے ھیں
کو، بشمول ذہانت، سکھا سکتے ہیں -
مگر یہ سارا کام گروپ میں ہونا ضروری ہے -
میں دلچسپی ہونا ضروری ہے ،
تھی، کہ وہ کیا کیا کر سکتے ھیں ،
تو میں اس کے بارے میں بات نہیں کروں گا -
ایک سکول میں حاصل کرتے ہیں -
طور پر بتا دیتی ہے ، ہے ناں؟
پینٹنگ، چیٹنگ اور ای-میل ،
کو استعمال کرنا جان جاییں گے
چھ ماہ میں ایک کمپیوٹر سے -
برابر ہوں گے ، چاہے جو آپ پوچھیں -
جو عام طور پر غلط ہوتے ہیں ،
کمپیوٹر پر ہورہی ہوتی ہے -
اتنا ہی وہ کرکے سیکھ رہے ہیں -
سیکھنے کے عمل سے مختلف ہے ،
کی بوتل کو کس طرح چھونا چاہیے -
اور ایک تعلیمی مقصد حاصل کرسکتے ہیں -
ان سے ان کا نقطہء نظر پوچھا تھا -
کا جواب ہاں میں تھا اور 50 فیصد کا نہیں میں --
اور آدھے بچوں نے نہیں میں جواب دیا -
" کبھی کبھی جھوٹ بولنا ضروری ہوتا ہے -"
کریں کہ اس کا جواب کس طرح دینا ہے؛
سوال کے ساتھ چھوڑتا ہوں -
کے معاملے کو تبدیل کر سکتی ہے؟
اور ریاستوں کے اندر کے خلفشار ہیں -
علاقوں میں متعارف کیا جانا چاہیے ،
ایک خود انتظامی سسٹم ہے -
تو میرے نظریہ کے مطابق --
ایک مقصد دیتا ہے، ایک تصوّر دیتا ہے -
ٹیکنالوجی جو ڈیجیٹل ہو، خودکار ہو،
مداخلت کرے، منسلک ہو، اور خودانتظامی ہو -
کو مانگا نہیں، ہم نے ہمیشہ اسکو ادھار لیتے ہیں -
تعلیمی ٹیکنالوجی مانا جاتا ہے ،
بورڈروم پریزنٹیشنز بنانے کے لیے تھا -
ماہر اپنی ضروریات کی وضاحت کریں ،
سیٹ میرے پاس ہے - اسکا یہ مختصر بیان ہے -
کے سیٹ کو وہ ٹیکنالوجی پیدا کرنی چاہیے
تو کیوں نہ ہم اس کو " آؤٹ ڈاکٹرینیشن " کہیں -
ٹیکنالوجی کا مقصد ہوسکتا ہے؟
ساتھ چھوڑ کر جانا چاہتا ہوں -
ABOUT THE SPEAKER
Sugata Mitra - Education researcherEducational researcher Sugata Mitra is the winner of the 2013 TED Prize. His wish: Build a School in the Cloud, where children can explore and learn from one another.
Why you should listen
In 1999, Sugata Mitra and his colleagues dug a hole in a wall bordering an urban slum in New Delhi, installed an Internet-connected PC and left it there, with a hidden camera filming the area. What they saw: kids from the slum playing with the computer and, in the process, learning how to use it -- then teaching each other. These famed “Hole in the Wall” experiments demonstrated that, in the absence of supervision and formal teaching, children can teach themselves and each other -- if they’re motivated by curiosity. Mitra, now a professor of educational technology at Newcastle University, called it "minimally invasive education."
Mitra thinks self-organized learning will shape the future of education. At TED2013, he made a bold TED Prize wish: Help me build a School in the Cloud where children can explore and learn on their own -- and teach one another -- using resouces from the worldwide cloud.
The School in the Cloud now includes seven physical locations -- five in India and two in the UK. At the same time, the School in the Cloud online platform lets students participate anywhere, with partner learning labs and programs in countries like Colombia, Pakistan and Greece. In 2016, Mitra held the first School in the Cloud conference in India. He shared that more than 16,000 SOLE sessions had taken place so far, with kids all around the world dipping their toes in this new education model.
Sugata Mitra | Speaker | TED.com